If Any One Want Share Your Own Request On My Blog Page.. So Write Your Poetry Request In Comments ... I'll Share On My Blog page... Thanks

Wednesday, 5 June 2013

دسمبر میں چلے آؤ

girl sad
 
دسمبر میں چلے آؤ
 
قبل اس کے
 
دسمبر کی ہواؤں سے رگوں میں خون کی گردش ٹھہر جائے
 
جسم بے جان ہو جائے
 
تمہاری منتظر پلکیں جھپک جائیں
 
بسا جو خواب آنکھوں میں ہے وہ ارمان ہوجائے
 
برسوں کی ریاضت سے
 
جو دل کا گھر بنا ہے پھر سے وہ مکان ہو جائے
 
تمہارے نام کی تسبیح بھلادیں دھڑکنیں میری
 
یہ دل نادان ہو جائے
 
تیری چاہت کی خوشبو سے بسا آنگن جو دل کا ہے
 
وہ پھر ویران ہوجائے
 
قریب المرگ ہونے کا کوئی سامان ہوجائے

قبل اس کے
دسمبر کی یہ ننھی دھوپ کی کرنیں
 
شراروں کی طرح بن کر، میرا دامن جلا ڈالیں
 
بہت ممکن ہے
 
  ...پھر دل بھی برف کی مانند پگھل جائے

No comments:

Post a Comment