If Any One Want Share Your Own Request On My Blog Page.. So Write Your Poetry Request In Comments ... I'll Share On My Blog page... Thanks

Tuesday 4 June 2013

سرکتی جائے ہے رُخ سے نقاب آہستہ آہستہ

Pakistani bride
سرکتی جائے ہے رُخ سے نقاب آہستہ آہستہ
 
نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ

جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ
 
حیا یک لخت ائی اور شباب آہستہ آہستہ

شبِ فرقت کا جاگا ہوں فرشتو اب تو سونے دو
 
کہیں فرصت میں کر لینا حساب آہستہ آہستہ

سوالِ وصل پر ان کو خدا کا خوف ہے اتنا
 
دبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ

ہمارے اور تمہارے پیار میں بس فرق ہے اتنا
 
اِدھر تو جلدی جلدی ہے اُدھر آہستہ آہستہ

وہ بے دردی سے سر کاٹے امیر اور میں کہوں ان سے
...
...حضور آہستہ آہستہ جناب آہستہ آہستہ
 
 
 sAd HeArT

No comments:

Post a Comment