If Any One Want Share Your Own Request On My Blog Page.. So Write Your Poetry Request In Comments ... I'll Share On My Blog page... Thanks

Thursday 22 August 2013

وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے

وہ جو کیا کچھ نا کرنے والے تھے
 
بس کوئی دم نہ بھرنے واے تھے
 
تھے گلے اور گرد باد کی شام
 
اور ہم سب بکھرنے والے تھے
وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں
 
آج ہم رنگ بھرنے والے تھے
 
صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں
 
تم نہ سنوارے ، سنوارنے والے تھے
 
یوں تو مرنا ہے اک بار مگر
 
ہم کئی بار مرنے والے تھے

No comments:

Post a Comment